اگر آپ نے آج کچھ نہیں کیا تو یاد رکھئے گا ارض پاکستان میں بہت جلد ایک بہت بڑی تباہی آنے والی ہے جس میں ھماری نسلیں برباد ھو جائے گی۔یہ سب آپ لوگوں کی خاموشی کی وجہ سے ھو رھا ھے آخر آپ کب تک یوں چپ بیٹھے رہے گے یہ سب کچھ آپ لوگوں کی غلطیوں کا خمیازہ آج کی نسل بھگت رہے ہیں ہمیشہ نظریہ ضرورت کے تحت آپ لوگ نہیں بولے اور پاکستان کو لاھور کی ھیرا منڈی کی ایک طوائف کا کوٹھا بنا دیا ہے ہر رات ایک نیا کھیل۔
اس ملک میں حرامیو کی تعداد بہت بڑھ چکی آج بھی اگر آپ نے کچھ نہ کیا تو یاد رکھئے آپ میں اور ان میں کوئی فرق نہیں رھئے گا ۔کسی بدردی سے آپ لوگوں کے سامنے اس ملک کی عزت کو سر بازار تار تار کیا جاتا رھا آپ کچھ نہیں بولے۔ آپ تو آج بھی نہیں بول رھے جب روز ملک میں ہزاروں معصوم ننی منی کلیوں کو کبھی کھیتوں کبھی سڑکوں کبھی مسجدوں میں ان کی بحرمتی کر کے انھیں جیڑپھاڑ کے ان کی لاشوں کو جلا کر گیٹروں میں پھینک دیا جاتا ہے ۔آپ کیوں بولے گئے آپ لوگوں کے سامنے اس ملک میں ایسے کھیل کھیلے گئے جس کی وجہ سے آج آپ کا معاشرہ ہر اخلاقی اقدار کو پس پشت ڈال کر برائیوں کی دلدل میں دھنس چکا ہے۔ کچھ نہیں بچا کچھ بھی تو نہیں بچا ڈالے نظر اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھے آپ کو سب کچھ نظر آجائے گا غلاظتوں کے ڈھیر کےسوا کچھ نہیں افسوس گریباں جھانک کر بھی آپ کے مردہ ضمیر میں طاقت نہیں۔ہر شخص ویاگرہ کی تلاش میں نظر آتا ہے بس۔ بہت لوٹ لیا اس ملک کو سب نے بس کر دو تمھارے بوے ھوئے کو نہ جانے کتنی نسلیں کاٹے گی۔ موت کا انکار تو کافر کو بھی نہیں کتنی زندگی رھ گئی ہیں تم لوگوں کی نہیں جانتے اس ملک سے کتنی دشمنی کر لو گے آخر تمھارا انجام بھی موت ۔ یاد رکھو آج آخری موقعہ ہے کچھ کر لو اس ملک کو بچا لو نہیں تو سب تباہ برباد ھو جائے گا سونامی کے طوفان نے تیزی سے اس ملک کو اپنی لپیٹ مین لیے لیا ہے ۔نکلو اپنے گھروں سے اور بند باندھو اس طوفان کے آگے۔یہ ان کا آخری حربہ تھا جس سونامی کے لیے انھوں نے کئی سال محنت کی جب آپ لوگ سب جانتے ہیں کہ ان کا ایجنڈا کیا ہے تو پھر آپ کیوں خاموش ہیں کیوں نہیں سڑکوں پر آتے اس ملک کو بچانے کی خاطر اپنی نسلوں کو بچانے کی خاطر ایک ھو جائے ورنہ بہت دیر ھو جاے گی ۔بس ایک دفعہ ایک دفعہ اس ملک کے بچوں کے بارے میں سوچ لیں ان کو آمریت کی غلامی سے جعلی جمہوریت سے نجات دلا دے۔ خدارا اس سونامی کو روک لیے آپ کے پاس وقت نہیں ہے جو بھی کرنا ہے جلدی کرنا ہے سینیٹ الیکشن کے بعد وہ اپنا ہر ایجنڈا پورا کرنے کے قابل ھو جائے گے۔لیکن آپ سب یاد رکھئے پاکستان میں جو سونامی لانے کی تیاری ہیں اس تباہی کا خمیازہ پوری دنیا ادا کرے گی۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے ۔
How the New Pedestrian Bridge at Islamabad Murree Road Bhara Khu Can Save Lives Bhara Khu is a busy town near Islamabad, where many people use the Green Bus Metro Station to commute every day. The government has constructed a pedestrian bridge for the residents of Gilani Town and other nearby areas to cross the road safely. This bridge is also part of the Bhara Khu Bypass project, which aims to provide an alternative route to Murree, Kashmir, and Galiyat¹. However, it is unfortunate that many people are still unaware of the benefits of using this bridge and prefer to cross the road directly, risking their lives. In the past few days, two fatal accidents have occurred on this road, highlighting the need for more awareness and safety measures². We urge the IG Islamabad and SSP Traffic Police Islamabad to assign officials on both sides of the bridge who can guide the people on how to use this bridge properly. Only the administration can educate the people on the importance of this bridg
Comments
Post a Comment