Skip to main content

Posts

Showing posts from February, 2018

عدل اور انصاف

آج کل ہمارے ملک میں ھر کوہئ معزز عدالتوں کے پچھے ہاتھ دھو کر پڑا ھوا ھے۔ کیا عدالتیں مقددس گآئے ھوتئ ھیں ؟ میں عمران خان کا بہت بڑا فین ہو ھو لیکن کرکٹ کی حد تک جب گوروں نے اس کھیل کو گلمیرس کے رنگوں سے آشنا کیا ھم بھی اپنے قومی کھیل ہاکی کو چھوڑ کر جاوید میاں داد کے چھکوں کے دیوانے بن گے عمران خان ایک اچھے کپتان تھے۔لیکن ورلڈ کپ لانا ٹیم ورک تھا ان سالوں میں پاکستان غالبا 4 کھیلوں کے ورلڈ کپ جیتا تھا۔ گلیمر اور ذیادہ شہورت کی وجہ سے عمران خان نے سماجی کاموں کا بیڑا بلند کیا۔پوری قوم نے اس کا ساتھ دیا حکومت نے اسے مفت زمیں دی اور کنسیر ہسپتال بن گیا۔عمران خان نے ملک کے سسٹم کو سمجھ لیا تھا جب وہ چندہ لینے عوام کی پاس جاتا تھا۔تو وہاں سے اسے سمجھ آیں کے اس ملک کی عوام کا اصل مسلہ صرف اور صرف انصاف ھے ۔اس عوام کو روٹی کپڑا مکان نہی چاھے اس انصاف چاھے صر ف انصاف اور پھر اس نے وہاں سے تحریک انصاف شروع کی سیاسی جماعت کی تشکیل ھوہی اور عوام کو انصاف دیلانے کے لیے عمران خان نے کمر کس لی۔شروع میں ھی عمران خان کو سمجھ اگی کے اس ملک میں انصاف فراھم کرنے والے اداروں سے ٹکر لینا آسان کام نہں اسے ب

ہمیں کچھ کرنا پڑے گا

بہیت برداشت کر لیا۔بہت صبر کر لیا۔بہت دیکھ لیا اب ہمیں کچھ کرنا پڑے گا 21 صدی جدید ٹیکنالوجی اور دنیا سکڑ کر سوشل میڈیا تک محدود ھو کررھے گی ھں۔ادارے اب ٹیوٹر پر ٹیوٹ کر کے اپنے فرائض اور ذمہ داریاں پوری کر دیتے ھیں۔آجکل ججز بھی سوشل میڈیا میں چلنے والے ٹرینڈ سے نتائج اخز کر کے فیصلے سنا رھیں ھوتے ھیں۔لگتا ایسے ہے جیسے تمام دنیا کئ حکومتیں سوشل میڈیا کے ذریعے کنڑرول کی جارھئ ھیں۔کون ھے اس سوشل میڈیا کے پچھے؟کوی نھی جانتا بس ھر کوئ اپنی لائف کو سوشل میڈیا کے ذیراثر گزار رھا ھے۔چاے والا سوشل میڈیا کے ذریعے راتوں رات لاکھوں دلوں کی ڈھڑکن بن جاتا ھے اور کروڑوں دلوں کی دھرکن میاں نوازشریف صادق اور امین نہ رھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کو روس نے سوشل میڈیا کے ذریعے امریکہ کا صدر منتخب کروا دیا۔یہ سب حقائق اس امر کو ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا ب گلوبل ازایشن سے بھئ نکل کر صرف سوشل میڈیا کی فریبکاریوں تک محدود ھو گی ھے۔انتہائی صبر آزما طویل عرصہ تک خاموشی کے بعد دوبارہ سے لکھنے کا سوچا اس دورانیہ میں سوشل میڈیا کو سمجھنے کی کوشش بھی کی لیکن میرا ذھین بھی پاکستان کے ان لاکھوں نوجوانوں کی طرح بس وہی سوچنے سمجھنے